Print this page

انرجی ڈرنکس جسم میں دل کے امراض پیدا کرتی ہے

ایمزٹی وی(صحت)انرجی ڈرنکس کا استعمال آج کل بہت زیادہ ہورہا ہے مگر یہ مشروب آپ کو دل کے امراض کا شکار بنا سکتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ فلوریڈا یونیورسٹی کی تحقیق کا آغاز اس وقت ہوا جب ایک 28 سالہ شخص کو ہسپتال لایا گیا جس کی دل کی دھڑکن بہت تیز اور بے ترتیب تھی۔

ڈاکٹروں کے معائنے سے معلوم ہوا کہ انرجی ڈرنکس کے استعمال اور اس عارضے کے درمیان تعلق ہے۔ اس کے بعد ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ انرجی ڈرنکس کا استعمال دل کی دھڑکن کی ترتیب بدلنے کا باعث بن سکتا ہے اور ان دونوں کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ انرجی ڈرنکس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئےڈاکٹروں کو اپنے مریضوں کو اس مشروب کے استعمال میں احتیاط کا مشورہ دینا چاہئے خاص طور پر اگر انہیں دل کے مسائل کا سامنا ہو۔

اس سے قبل مختلف رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دن بھر میں ایک انرجی ڈرنک بھی بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بنتی ہے جبکہ انرجی ڈرنکس کے استعمال کے بعد نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کے متعدد واقعات بھی رپورٹ ہوچکے ہیں۔

محققین کے مطابق انرجی ڈرنکس میں عام کولڈ ڈرنک کے مقابلے میں چار سے پانچ گنا زیادہ کیفین ہوتی ہے۔ کیفین دل کے خلیات کو کیلشیئم خارج کرنے پر مجبور کرتی ہے جس کے اثرات دھڑکن پر مرتب ہوتے ہیں اور کیفین کا بہت زیادہ مقدار دل کے مسائل اور قے کا باعث بن سکتی ہے۔

ابھی انرجی ڈرنکس کے طویل المعیاد اثرات پر تو کوئی تحقیق سامنے نہیں آئی مگر نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس کی مقدار کو محدود رکھنا لوگوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ یہ تحقیق طبی جریدے ایڈیکشن میڈیسین میں شائع ہوئی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں