Print this page

رشوت دےکربیٹیوں کاکالج میں داخلہ دلوانےکےجرم کااعتراف

امریکی اداکارہ 56 سالہ لوری لافلن نےرشوت دے کر بیٹیوں کا کالج میں داخلہ دلوانے کے جرم کا اعتراف کرکے اپنی سزا پوری کرنے کے لیے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

رواں برس اگست میں امریکی ریاست میساچوٹس کے شہر بوسٹن کی ضلعی عدالت نےلوری لافلن اور ان کے شوہر فیشن ڈیزائنر موسمو گیانولی کو مجرم قرار دیتے ہوئے جرمانے اور جیل کی سزا سنائی تھی۔دونوں میاں ،بیوی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی دو جوان بیٹیوں کو یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا کے کالج میں داخلہ دلوانے کے لیے 5 لاکھ امریکی ڈالر کی رشوت دی تھی۔

دونوں کے خلاف مذکورہ کیس میں گزشتہ برس 2019 کے آخر میں فرد جرم عائد کی گئی تھی، ابتدائی طور پردونوں نے عدالت میں کیس چلنے کے بعد الزامات کو مسترد کیا تھا تاہم بعد ازاں دونوں نے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔ اسی کیس میں اداکارہ فیلیسٹی ہفمین سمیت اسپورٹس، شوبز،فیشن، ٹی وی، کاروبار اور صحافت سے وابستہ50 شخصیات پر بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

وری لافلن اور ان کے شوہر نے بھی اپنی دو بیٹیوں کو مذکورہ کالج میں داخلہ دلوانے کے لیے 5 لاکھ ڈالر کی رشوت دینے کا اعتراف کیا تھا، جس پر انہیں جیل اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

عدالت نے لوری لافلن کو 2 ماہ جب کہ ان کے شوہر کو 5 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

دونوں کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ 19 نومبر سے قبل ہی اپنی سزا کاٹنے کے لیے پولیس کے سامنے پیش ہوں گے، تاہم اداکارہ دی گئی مہلت سے قبل ہی پولیس کے سامنے پیش ہوگئیں۔اداکارہ نے خود کو 31 اکتوبر کو جیل پولیس کے حوالے کیا، جہاں وہ اگلے دو ماہ تک رہیں گی۔کورونا پروٹوکول کے تحت اداکارہ کا کورونا ٹیسٹ کرکے اسے 2 ہفتوں تک قرنطینہ میں رکھنے کے بعد اپنی بیرک میں منتقل کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق لوری لافلن نے خود کو ریاست کیلی فورنیا کے شہر ڈبلن کے وفاقی مرکزی جیل انتظامیہ کے حوالے کیا۔

شوبز ویب سائٹ ڈیڈلائن نے بتایا کہ اگرچہ لوری لافلن نے خود کو دی گئی مہلت سے قبل ہی پولیس کے حوالے کردیا، تاہم ان کے شوہر رواں ماہ 10 نومبر تک خود کو جیل حکام کے حوالے کریں گے۔ لوری لافلن کے شوہر 5 ماہ تک قید کاٹیں گے جب کہ اداکارہ کو 2 ماہ بعد آزاد کردیا جائے گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں