کراچی : پاکستان میں امن کا پیغام لے کر آنے والے نیپالی وفد نےعثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کا دورہ کیا۔ چھ رکنی وفد جے جگت 2020 کے تحت امن گلوبل مارچ کا پیغام لے کر پاکستان آیا ہے۔ جس کے تحت 23 مارچ کو پریس کلب کے باہرواک کا ہتمام کیا گیا ہے۔
واک کا مقصد نیپال اور پاکستان کی دوستی اور دونوں ممالک کے درمیان محبت اور امن کے پیغام کو فروغ دینا ہے۔ لانگ مارچ انڈیا ، ایران، جیورجیا اور اٹلی میں منعقد کئے جا چکے ہیں اسی سلسلے کی ایک کڑی کراچی پریس کلب کے سامنے 23 مارچ کو ہونے والی امن واک ہے۔
چھ رکنی وفد نے انسٹیٹیوٹ کے ڈائیریکٹر اور فیکیلٹی سے ملاقات کے درمیان اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک غربت، نااںصافی اور موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہیں ہمیں ان تمام مسائل پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وفد کے سربراہ جگت بسنیت کا کہنا تھا کہ ہمارا پاکستان آنے کا مقصد گلوبل پیس مارچ کا پیغام عام کرنا ہے جسکا کا آغاز ہم نے 2 اکتوبر 2019 میں کیا تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، یہاں کے لوگ ہر اچھی چیز میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے ہر وقت تیار رہتے ہیں گویاپاکستان اورانڈیا کے درمیان بارڈر پر کشیدگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور پاکستان نے ہمیشہ معاملہ پر امن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی ہے ہمیں بھی اسی لئےہم امن کا پیغام لے کر آئیں ہیں اور پاکستان سے ایک اچھا میسج لے کے جائیں گے۔
وفد نے پاکستان کی جامعات کو سراہا انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں صرف تعلیم نہیں بلکہ معیاری تعلیم دی جا رہی ہے۔ ہمارا آنے کا ایک اور مقصد یہ بھی ہے کہ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ نیپالی طلبہ کس طرح پاکستان آ کے ایکسچینج پروگرام کا حصہ بن سکتے ہیں۔ ڈائیریکٹر عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے وفد کو خوش آمدید کرتے ہوئےکہا کہ کہ ہم نیپالی طلبہ کو خوش آمدید کہتے ہیں وہ چاہیں تو یہاں آ کر اچھی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں