ھفتہ, 20 اپریل 2024


باسٹھ امیر ترین افراد جودنیا کی نصف دولت پر قابض ہیں، اوکسفوم

ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) بین الاقوامی عطیات سے وابستہ ادارے، ’اوکسفوم‘ کا کہنا ہے کہ دنیا کے 62 امیر ترین افراد کے پاس اتنی دولت ہے جتنی باقی دنیا کی نصف آباد کے پاس ہے، ایسے میں جب امیرترین لوگ امیر تر، جب کہ غریب، غریب تر ہوتے جارہے ہیں۔ پانچ برس قبل، دنیا کے 388 افراد کے پاس اتنی دولت تھی جتنی آج دنیا کی نصف آبادی کے پاس۔

اوکسفوم کا کہنا ہے کہ جب کہ دنیا کی غریب ترین آبادی کی دولت، جو سنہ 2010 کے بعد 3.6 ارب ڈالر سے زیادہ تھی، وہ ایک ٹریلین ڈالر کی مالیت تک کم ہوگئی ہے، یا یوں کہیئے کہ 41 فی صد کم ہوگئی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ امیر ترین افراد کی دولت تقریباً نصف ٹریلین ڈالر تک بڑھی ہے۔ گروپ نے یہ اعداد و شمار سوٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں عالمی صنعتی فورم کے اجلاس کے موقع پر جاری کیے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امیر ترین افراد میں سے تقریباً نصف لوگوں کا تعلق امریکہ سے، 17 کا یورپ سے، جب کہ باقی افراد کا تعلق چین، برازیل، میکسیکو، جاپان اور سعودی عرب سے ہے۔ رپورٹ کے ہمراہ، اوکسفوم کی بین الاقوامی منتظمہ، وِنی بیانیما کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ بیان میں اُنھوں نے بتایا کہ بڑھتے ہوئے عدم مساوات کے بحران پر، عالمی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ہے، جس پر ٹھوس اقدام نہیں کیا گیا۔ اب دنیا مزید غیر مساوات کی شکار ہوگئی ہے اور یہ رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔

میکسیکوکے ٹیلی کمیونیکیشن کے ٹائیکون کارلس سلم دنیاکا امیر ترین آدمی ، اثاثے 48bn£

یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ ڈیوس میں کی جانے والی گفتگو میں عدم مساوات پر بات ہوا کرتی ہے، اوکسفوم نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ صرف زبانی کلامی طور پر ماننے کے علاوہ اس معاملے پر دھیان دیا جائے، اگر وہ واقعی غربت میں کمی لانے کے اہداف کے حصول میں پُرعزم ہیں۔ بیانیما کے بقول، ’ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم کروڑوں لوگوں کو بھوکا رہنے دیں، جب کہ  وہ وسائل جو اُن کے بھلے کے لیے کام میں لائے جاسکتے ہیں، اُنھیں امیر ترین طبقہ اپنے جانب کھینچتا رہے۔ دیانیما نے گذشتہ سال ڈیوس کے اجلاس کی نائب صدارت کے فرائض انجام دیے تھے۔ اُنھوں نے کہا کہ محصول اکٹھا کرنے کا معاملہ نظام کا بیکار جُزو بن چکا ہے، جس میں بڑے کاروباری اداروں اور امیر افراد کو ٹیکس کا اپنا حصہ نہ ادا کرنے کا بہانہ میسر آتا ہے۔

   

رپورٹ کے مطابق امریکی ٹائیکون وارن بفٹ کے اثاثے 58.2bn$ بتائے گئے ہیں جبکہ سابقہ نیویارک کے مئیر مائیکل بلومبرگ کے اثاثے 33bn$ ہیں

 

اوکسفوم کے مطابق، اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حکومتیں کمپنیوں اور امیر افراد سے ٹیکس وصول کریں، اگر عالمی سربراہان 2030ء تک انتہائی غربت کے خاتمے کا ہدف حاصل کرنے میں واقعی پُر عزم ہیں، جو کہ مقررہ پائیدار ترقیاتی اہداف کا ایک حصہ ہے، جسے ستمبر میں طے کیا گیا تھا۔

 

اوکسفوم کے خیال میں امیر ترین لوگوں کی 7.6 ٹریلین کے قریب دولت بیرونِ ملک  جمع ہے، جو مجموعی عدد کا 12 فی صد ہے، اور یہ کہ اگر اور نہیں تو اِسی دولت پر ٹیکس ادا کی جائے تو غربت کے انسداد کی کوششوں کے لیے تقریباً 190 ارب ڈالر کی رقم میسر آئے گی۔

 

اوکسفوم کے مطابق 62 افراد کی فہرست جن کے پاس دنیاکی نصف آبادی کے برابر دولت ہے

62 RICHEST PEOPLE IN THE WORLD ACCORDING TO OXFAM'S 2014 DATA 

 

1. Bill Gates

$76bn 

2. Carlos Slim Helu & family

$72bn

3. Amancio Ortega

$64bn

4. Warren Buffett

$58.2bn

5. Larry Ellison

$48bn

6. Charles Koch

$40bn

7. David Koch

$40bn

8. Sheldon Adelson

$38bn

9. Christy Walton & family

$36.7bn

10. Jim Walton

$34.7bn

11. Liliane Bettencourt & family

$34.5bn

12. Stefan Persson

$34.4bn

13. Alice Walton

$34.3bn

14. S. Robson Walton

$34.2bn

15. Bernard Arnault & family

$33.5bn

16. Michael Bloomberg

$33bn

17. Larry Page

$32.3bn

18. Jeff Bezos

$32bn 

19. Sergey Brin

$31.8bn

20. Li Ka-shing

$31bn

21. Mark Zuckerberg 

$28.5bn

22. Michele Ferrero & family

$26.5bn

23. Karl Albrecht

$25bn

24. Aliko Dangote

$25bn

25. Carl Icahn

$24.5bn

26. George Soros

$23bn

27. David Thomson & family

$22.6bn

28. Lui Che Woo

$22bn

29. Dieter Schwarz

$21.1bn

30. Prince Alwaleed Bin Talal Alsaud

$20.4bn

31. Forrest Mars Jr

$20bn

32. Jacqueline Mars

$20bn

33. John Mars

$20bn

34. Jorge Paulo Lemann

$19.7bn

35. Lee Shau Kee

$19.6bn

36. Theo Albrecht Jr & family

$19.3bn

37. Steve Ballmer

$19.3bn

38. Leonardo Del Vecchio

$19.2bn

39. Len Blavatnik

$18.7bn

40. Mukesh Ambani

$18.6bn

41. Alisher Usmanov

$18.6bn

42. Michael Otto & family

$18.4bn

43. Phil Knight

$18.4bn

44. Masayoshi Son

$18.4bn

45. Tadashi Yanai & family

$17.9bn

46. Gina Rinehart

$17.7bn

47. Mikhail Fridman

$17.6bn

48. Michael Dell

$17.5bn

49. Susanne Klatten

$17.4bn

50. Abigail Johnson

$17.3bn

51. Viktor Vekselberg

$17.2bn

52. Lakshmi Mittal

$16.7bn

53. Vladimir Lisin

$16.6bn

54. Cheng Yu-tung

$16.2bn

55. Joseph Safra

$16bn

56. Paul Allen

$15.9bn

57. Leonid Mikhelson

$15.6bn

58. Anne Cox Chambers

$15.5bn

59. Iris Fontbona & family

$15.5bn

60. Francois Pinault & family

$15.5bn

61. Azim Premji

$15.3bn

62. Mohammed Al Amoudi

$15.3bn



 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment