اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف پروگرام لینے کی کوئی جلدی نہیں اور یہ پیکچ صرف پاکستان کے مفاد کو مدنظر رکھ کر لیا جائے گا۔
عرب نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹریو میں وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی ایم ایف پروگرام لینے کے لیے اکتوبر سے انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کررہی ہے تاہم ہمیں یہ پیکچ لینے کی کوئی جلدی نہیں ہے البتہ مذاکرات جاری ہیں اور تب تک اس پروگرام پر دستخط نہیں کریں گے جب تک ہمیں یہ یقین نہ ہوجائے کہ آئی ایم ایف سے لیا جانے والا امدادی پیکچ پاکستان کے بہتر مفاد میں ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ حکومت کے ابتدائی 100 دنوں کے اقدامات کی وجہ سے 6 سے 7 ارب ڈالر کی بچت ہوئی اور دوست ممالک کی جانب سے فنڈنگ کے بعد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید کم کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے پیکج پر اتفاق ہوا اور چین اور متحدہ عرب امارات سے بھی امداد ملنے کی توقع ہے جس سے ملک کے فارن ایکسچینج ریزرو میں اضافہ ہوگا جو اس وقت گزشتہ 4 سال کے مقابلے میں کم ترین سطح 7.3 ارب ڈالر پر آگئے ہیں۔